۲۴ آبان ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 14, 2024
مدرسی یزدی

حوزہ/ حجت‌الاسلام والمسلمین سید محمدعلی مدرسی طباطبایی نے حوزہ نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آج حق اور باطل کا معرکہ نہایت حساس مرحلے پر پہنچ چکا ہے۔ اگر صہیونی حکوح کو کسی کامیابی کا موقع ملتا ہے تو وہ غزہ اور لبنان تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ اس کے بعد شام، عراق اور ایران پر بھی حملے کی منصوبہ بندی کرے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن حجت‌الاسلام والمسلمین سید محمدعلی مدرسی طباطبایی نے حوزہ نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آج حق اور باطل کا معرکہ نہایت حساس مرحلے پر پہنچ چکا ہے۔ اگر صہیونی حکوح کو کسی کامیابی کا موقع ملتا ہے تو وہ غزہ اور لبنان تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ اس کے بعد شام، عراق اور ایران پر بھی حملے کی منصوبہ بندی کرے گی اور اس راہ میں امریکہ اور یورپ کی مکمل حمایت اسے حاصل ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کی جانب سے لبنان اور غزہ میں مظلوم عوام اور مزاحمتی قوتوں پر مسلسل حملے آج کی دنیا کے سنگین اور اہم مسائل میں سے ہیں۔ مظلوم مسلمانوں، خاص طور پر شیعہ برادری، صہیونی ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔

حوزہ علمیہ قم کے استاد نے اسلامی جہاد کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی جہاد، دین کی دعوت ہے جو مخصوص شرائط کے تابع ہے، جبکہ دفاعی جہاد کی شرائط آسان اور ذمہ داری زیادہ سنگین ہوتی ہے۔

حجت‌الاسلام والمسلمین مدرسی طباطبایی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو کسی مظلوم کی فریاد سنے اور مدد نہ کرے، وہ مسلمان نہیں ہے۔ مسلمانوں کی جان و مال کی حفاظت اور شیعوں کا دفاع، بلا شک و شبہ سب کی ذمہ داری ہے، خاص طور پر جب کہ صہیونی حکومت تمام مسلمانوں کی نابودی کا ارادہ رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر صہیونی حکومت کو اگر غزہ اور لبنان میں کامیابی ملتی ہے تو وہ اس پر اکتفا نہیں کرے گا بلکہ شام، عراق اور بالآخر ایران کو بھی نشانہ بنائے گا، اور اس میں امریکہ اور یورپ کی حمایت اسے میسر ہہوگی، اس لیے یہ خطرہ صرف غزہ اور لبنان کے لیے نہیں، بلکہ ان تمام مسلمانوں کے لیے ہے جو خود مختار رہنا چاہتے ہیں اور اپنی زمینوں پر قبضے کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .